Add Poetry

جنوں نے سُوئے تمنا اُچھال رکھا ہے

Poet: ورد بزمی By: ورد بزمی, اسلام آباد

جنوں نے سُوئے تمنا اُچھال رکھا ہے
اس اضطراب نے مجھ کو سنبھال رکھا ہے

جسے یقینِ وفا نے اُجال رکھا ہے
اُس ایک رنگ کو خوشبو میں ڈھال رکھا ہے

یہ کون ہے جو سِوا تجھ سے تجھ میں دکھتا ہے
ہر آئینے میں یہی اک سوال رکھا ہے

اگر ہو پاس بھی کوئی تو کر نہیں سکتا
ترے خیال نے جتنا خیال رکھا ہے

ترے ہی دم سے تو ہے جانِ حسن و رعنائی
یہ خواہشوں میں جو عکسِ جمال رکھا ہے

ہر ایک حرف میں خوشبو اُسی کی آتی ہے
بنا کے پھول جسے ڈال ڈال رکھا ہے

کوئی بھی درد زمانے کا درد لگتا نہیں
کہ تیرے درد کو ہم نے مثال رکھا ہے

یہ فاصلے تو ہیں مہمان چند لمحوں کے
اسی امید نے مجھ کو نہال رکھا ہے

اتر رہی ہے ہر اک سانس میں تبھی خوشبو
ہوا نے وَرۡد سے رشتہ بحال رکھا ہے

Rate it:
Views: 403
06 Jun, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets