Add Poetry

جنہیں خوابوں سے پہرے باغی دیکھے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جنہیں خوابوں سے پہرے باغی دیکھے
اُس رات کے سویرے باغی دیکھے

نیتیں بھی جیسے نانگن تھی سبھی
میں نے کئی سپیرے باغی دیکھے

وہ تو نبھانے کی مشکل میں رہہ گیا
جس نے وعدے تیرے باغی دیکھے

کس رنجش نے پھر ساتھ بکھیر دیا
کہ تیرے شہر میں ڈیرے باغی دیکھے

اُداسیوں پہ بھی مسکان سجتی رہی
ویسے تو چہروں کے چہرے باغی دیکھے

کوئی پھولوں کے ساتھ کانٹے بو گیا
کہ بھنوروں کے بھیرے باغی دیکھے

میں وہی ہوں، مگر وہ نہیں سنتوشؔ
کہ کچھ خیال بھی میرے باغی دیکھے

 

Rate it:
Views: 257
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets