Add Poetry

جن سے الفت تھی بہت ان سے شکایت ہے بہت

Poet: By: Habib Afridi, Dubai

 آج کی رات غم دوست میں شدت ھے بہت
جن سے الفت تھی بہت ان سے شکایت ہے بہت

کتنی یادیں ہیں چلی آتی ہیں کمزور و نڈھال
غَمِ جاناں کی کشا کش غَمِ دوراں کے سوال

چاند کو چھونے کی خواہش انہیں پانے کا خیال
بے شمار آرزوئیں حسرت و ارمان وصال

عمر اپنی انہی بیکار خیالوں میں دھری
چھا گیا پھر انہی خابیدا نگاہوں کا فسوں

ذہن میں کھلنے لگے پھر تیری یادوں کے کنول
آج پھر ہونٹ تصور میں تیرے چوم لیے

جذبہء شوق سے ہونے لگیں پلکیں بوجھل
ہاے ٹوٹی ہے کہاں جا کے خیالوں کی کمند

ہائے رنگینی ایام کہاں سے لاؤں
عیش و عشرت کا وہ اک جام کہاں سے لاؤں

رندی حافظ و خیام کہاں سے لاؤں
وہ حسین صبح وہ حسین شام کہاں سے لاؤں
میرے آوارہ خیالو مجھے سو جانے دو

Rate it:
Views: 1527
13 Sep, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets