جن کی یاد میں آنکھوں سےآنسورواں رہتےہیں ہمارے وہ یار نہ جانے کھوئے کہاں رہتے ہیں جب تک ان کا کوئی نامہ میرے نام نہیں آتا تب تک ہم کئی دن بڑے پریشاں رہتے ہیں