جو آیا زیست میں افتاد بن کر
Poet: طالب حسین ثباؔت By: Nazim ZarSinner, Pakpattansharجو آیا زیست میں افتاد بن کر
رہے گا کب تلک بے داد بن کر
مسلماں ہوگئے کمزور اتنے
دیں ان کا رہ گیا الحاد بن کر
تمنّائیں رکھو محدود اپنی
نہیں ملتا ہے کچھ شدّاد بن کر
نہ پوری خواہشیں ہو پائیں میری
زباں پر رہ گئیں فریاد بن کر
نرالا اُس کا ہے طرزِ محبّت
ہے رہتا دل میں لیکن یاد بن کر
ثباؔت اک طائرِ بے بس تھا جس کو
شکار اُس نے کیا صیّاد بن کر
More Love / Romantic Poetry






