Add Poetry

جو اگر ابتدا کرے کسے رلانے کیلئے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

جو اگر ابتدا کرے کسے رلانے کیلئے
اُسے کچھ بھی نہ چاہیے بہانے کیلئے

اشک آنکھوں میں اٹکے ہی رہے
کوئی دامن نہیں ملتا گرانے کیلئے

غم کی ظرافت سے راستہ نہیں ملتا
ترس گیا ہے مسافر ٹھکانے کیلئے

اُس شور و غل سے باہر جب آئے
تنہائی نے گھر دے دیا ترسانے کیلئے

کیفیت نے راہ کو اشارہ جو کیا تھا
کہ ثابت قدم رہو خود کو چلانے کیلئے

اُس نے امید دے کر ٹھہرادیا سنتوشؔ
میں نے سوچا نہیں تھا جینے کیلئے

 

Rate it:
Views: 304
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets