Add Poetry

جو بن کر آنکھ میں ڈوبا رواں سے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

ہوئے آسان یہ جیون کہاں سے
یہ کس احساس کو دیکھا عیاں سے

جو اک طوفاں ہے اپنی خامشی میں
جو بن کر آنکھ میں ڈوبا رواں سے

اک اس کی ہی کمی رہتی ہے ورنہ
جو آ نکلا کبھی اس کا جہاں سے

سناؤں کیا میں اپنے غم کے قصے
تمہارے وعدے اب خطرہ دھواں سے

مجھے معلوم ہے رستہ تمہارا
غموں کا دیکھ کر یہ آسماں سے

ہمارا انتظار اب بھی ہے قائم
ابھر آتا ہے دل سویا بیاں سے

ہماری آنکھ میں ہے حسرتِ دید
میں وحشت لے چلی صحرا جواں ہو

اتر کر دل کے آئینوں میں وشمہ
کہیں جھونکا ہوا کا یہ سماں سے

Rate it:
Views: 1673
04 Jan, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets