جو بھی دکھ درد ملا تیرے بعد
Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachiجو بھی دکھ درد ملا تیرے بعد
میں نے چپ چاپ سہا تیرے بعد
محفلیں جیسی جہاں پر بھی ملیں
ذکر بس تیرا رہا تیرے بعد
چارسو درد الم آئیں نظر
کتنی غمگیں ہے فضا تیرے بعد
تو وفادار جو تھا غم بھی ترا
عمر بھر ساتھ رہا تیرے بعد
حال مجنوں سا ہوا میرا بھی
میں کبھی رو نہ سکا تیرے بعد
مجھ کو اپنی بھی خبر کوئی نہیں
شکوے لوگوں کے بجا تیرے بعد
میں کِسے آج سناؤں غمِ دل
کون سنتا ہے صدا تیرے بعد
پھول کانٹوں سے جدا کر دینا
مشغلہ ہے یہ مرا تیرے بعد
تجھ پہ باقرؔ یوں وفا ختم ہوئی
مل سکی پھر نہ وفا تیرے بعد
More Sad Poetry






