جوبھی شعر صفحہءقرطاس پہ اتارا ہےہم نے
اسے اپنی محبت سے سنوارا ہے ہم نے
آج وہی مجھے اپنے پیار کی بھیک نہیں دیتا
اپنےاشعار سےجس کےحسن کونکھاراہم نے
پیار و محبت نےہمیں بہت کچھ بخشا ہے
ان کی خاطرایک دل ہی توہارا ہےہم نے
اب ان کے نامےمیرےنام آنے لگے ہیں
لگتا ہےاشعارکا تیر نشانےپہ ماراہےہم نے