جو خطاء ہم نے کی نہیں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

جو خطاء ہم نے کی نہیں
میں اب تک ُاس کی سزا میں ہوں

تم تو دور چلے گیے مجھ سے
میں ابھی تک تمہارے خیال میں ہوں

کیا کہا ؟ شمع نے بھجتے بھجتے لکی کہ
مہلت نہ ملی ورنہ میں ابھی تک انتظار میں ہوں

دل میں ُاٹھی یادیں طوفانوں کی طرح لکی
شاید ! میں ابھی تک ُاس کی کشتی میں سوار ہوں

یوں تو آنکھیں خشک ہو گئی ہیں پر
میں ابھی بہتی آنسووں کی چناب میں ہوں

شاید ! کوئی دعا ملا ہی دے مجھے تم سے
میں ابھی تک مانگنے والوں میں شمار ہوں

Rate it:
Views: 403
09 Feb, 2012