جو راس آ نہ سکے اس خوشی کی حسرت کیوں

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

محال ہو تو بھلا زندگی کی حسرت کیوں
جو راس آ نہ سکے اس خوشی کی حسرت کیوں

بھلا سکوں گا نہ غم مے کدے میں بھی جا کر
تو سوچتا ہوں کہ پھر بے خودی کی حسرت کیوں

یہ پھول ڈالی سے ٹوٹا تھا آج وقت سحر
ہوئی ہے شام تو اب تازگی کی حسرت کیوں

ہوئے ہیں عشق میں برباد کتنے ہی عاشق
یہ جانتے بھی ہوئی عاشقی کی حسرت کیوں

وہ بدگماں کہیں نالاں نہ مجھ سے ہو جائے
ہے اس سے آج نئی دل لگی کی حسرت کیوں

اندھیرے جن کے ہیں ذہنوں میں خاک دیکھیں گے
کریں تو ان کے لیے روشنی کی حسرت کیوں

رہے جو تیرا عدو تیرا پیار پا کر بھی
تو ایسے شخص سے ہو دوستی کی حسرت کیوں

Rate it:
Views: 573
08 Nov, 2013