جو سوچتا ہوں اگر وہ ہوا سے کہہ جاؤں

Poet: ریاض مجید By: Hassan, Islamabad

جو سوچتا ہوں اگر وہ ہوا سے کہہ جاؤں
ہوا کی لوح پہ محفوظ ہو کے رہ جاؤں

یہ کیا یقین کہ تو مل ہی جائے گا مجھ کو
تری جدائی کا جاں لیوا دک تو سہہ جاؤں

خود اپنے آپ کو دیکھوں ورق ورق کر کے
کسی کے سامنے جاؤں تو تہہ بہ تہہ جاؤں

کھڑا ہوں صورت دیوار ریگ ساحل پر
ذرا سی موج بھی آئے تو گھل کے بہہ جاؤں

مرے خدا مجھے اظہار کی وہ قدرت دے
مجھے جو کہنا ہے اک لفظ میں ہی کہہ جاؤں

حریف کوشش پرواز ہے یہ موسم برف
میں آشیاں میں ہی پر کھول کھول رہ جاؤں

چٹان بن کے بھی کب تک بچا رہوں گا ریاضؔ
مثال خس ابھی سیل زماں میں بہہ جاؤں

Rate it:
Views: 585
08 Jun, 2021