Add Poetry

جو لب پر نہ آئے اشاروں سے کہہ دو

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

بہاروں سے کہہ دو نظاروں سے کہہ دو
میری داستاں چاند تاروں سے کہہ دو

تڑپنا بھی سیکھو کس کے ہجر میں
سمندر کے بے چیں کناروں سے کہہ دو

کبھی آئے گا لوٹ کر بانکپن وہ
لٹے شہر کی سب دیواروں سے کہہ دو

ہمیں اپنی ہمت پہ جی لینے دو اب
جہاں بھر کے رنگیں سہاروں سے کہہ دو

ابھی دو گھڑی سانس لے لوں چمن میں
میرے منتظر ریگزاروں سے کہہ دو

مجھے میرے لفظوں نے بتلایا ساقی
جو لب پر نہ آئے اشاروں سے کہہ دو

Rate it:
Views: 641
01 Mar, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets