جو لب پر نہ آئے اشاروں سے کہہ دو
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillبہاروں سے کہہ دو نظاروں سے کہہ دو
میری داستاں چاند تاروں سے کہہ دو
تڑپنا بھی سیکھو کس کے ہجر میں
سمندر کے بے چیں کناروں سے کہہ دو
کبھی آئے گا لوٹ کر بانکپن وہ
لٹے شہر کی سب دیواروں سے کہہ دو
ہمیں اپنی ہمت پہ جی لینے دو اب
جہاں بھر کے رنگیں سہاروں سے کہہ دو
ابھی دو گھڑی سانس لے لوں چمن میں
میرے منتظر ریگزاروں سے کہہ دو
مجھے میرے لفظوں نے بتلایا ساقی
جو لب پر نہ آئے اشاروں سے کہہ دو
More Love / Romantic Poetry






