جو چاہے وہی کرے یہ کائنات ان کی تھی
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiجو چاہے وہی کرے یہ کائنات ان کی تھی
جس کے پہچان سے ہم، وہ ذات ان کی تھی
زائد بیاں تو میرے روح سے چکا ہے
کہ میری تباہی میں ضمانت ان کی ہی تھی
عشق کی گرفت میں زندگی اپہاج بن گئی
فرقت میں فرسودہ عنایت جس کی بھی تھی
مغروری آفتابی کو ہم نے ہر بار برتر ہی رکھا
تیرے اہتمام میں وہ شجاعت کس کی تھی
تو اپنی بلندی سے دیکھ کہ ہم کتنے لگتے ہیں
اوچائی سے نہیں گرے، یہ بات بے بس کی تھی
ہمارے پاس تکلیف کے سوا رہا بھی کیا ہے
دن کو آتشی ملی اور رات قفس کی تھی
More Love / Romantic Poetry






