جو گیا ڈوب پیسہ نہیں جانتے
جو ہوا ہے خسارہ نہیں جانتے
اس لیے ملنے آتے نہیں ہیں ہمیں
ہے کہاں میرا ڈیرہ نہیں جانتے
پاسبانی نہیں کرنی آتی ہمیں
باغ میں دینا پہرا نہیں جانتے
وقت ایسے کٹا ہوئی مشکل بڑی
زندگی کا سلیقہ نہیں جانتے
شعر لکھتے رہے بنتی غزلیں رہیں
رات دن ہم سویرا نہیں جانتے