جو ہر پل میرے دھیان میں رہتا ہے
وہی میری روح و جان میں رہتا ہے
کبھی میری آنکھوں میں قیام کرتاہے
کبھی دل وجگر کہ درمیان میں رہتاہے
میں جب اسے آئی لو یو کہتا ہوں
میٹھا سا مزہ میری زبان میں رہتاہے
میں جسے اپنا وہم سمجھتا رہا
وہ چہرہ میرے گمان میں رہتا ہے
جب تم مبالغہ آرائی کرتے ہو اصغر
پھرتسلسل نہ داستان میں رہتاہے