جو ہو سکے تو ایک بار کبھی دیکھو تو آکر دل کہ گلاب سے پھول گرتے ہیں مرجھاکر تیری یادوں کا خزانہ کوئی چرا نہ لے جائے انہیں رکھتا ہوں اپنےسینےمیں چھپاکر