جھیل آنکھیں
Poet: درد درخشندہ By: درخشندہ, Hustonجھیل آنکھوں میں تیری اترے
 جانا طغیانی موج کیا ہوئے
 
 موجوں سے جو الجھے
 آغوش میں تیری آ سنبھلے
 
 بانہوں کا تیری حصار نہ ملتا
 بھنور سے نکلنے کے رستے کہاں ملتے
More Love / Romantic Poetry
جھیل آنکھوں میں تیری اترے
 جانا طغیانی موج کیا ہوئے
 
 موجوں سے جو الجھے
 آغوش میں تیری آ سنبھلے
 
 بانہوں کا تیری حصار نہ ملتا
 بھنور سے نکلنے کے رستے کہاں ملتے