جیسے کہ دل سے دل نے کوئی تار کھینچ لی
Poet: Naveedsattari By: Naveedsattari, muzaffargarhجیسے کہ دل سے دل نے کوئی تار کھینچ لی
اُس نے اُڑان سے مِری رفتار کھینچ لی
اُونچے سَروں پہ زعم ہے تُجھ کو تو سُن ذرا
کِتنے سَروں سے وقت نے دستارکھینچ لی
دل کے کہے پہ میں نے جو اظہار کردیا
اُس نے تو میری بات پہ تلوار کھینچ لی
تکمیل پارہا تھا اِک جیوَن کا دائرہ
پھر یوں ہوا کہ وقت نے پرکار کھینچ لی
مجھ سے اُلجھ کے شہر کے اِک بد زبان نے
چھوٹی سی بات پر بڑی تکرارکھینچ لی
ہم سست سست چلتے رہے پیچھے رہ گئے
لیکن نوید وقت نے رفتار کھینچ لی
More Love / Romantic Poetry






