جینے لگا ہوں میں تیری بے رخی کے ساتھ

Poet: Shakeel Ahmed By: shakeel ahmed, karachi

جینے لگا ہوں میں تیری بے رخی کے ساتھ
جیسے تعلق ہو کسی اجنبی کا اجنبی کے ساتھ

وہ مطمئن ہے کہ میں لگتا ہوں بہت خوش
دھوکہ پھر سے دے دیا اسکو ہنسی کے ساتھ

جب تک میں سمجھ پاتا محبت ہے یا کہ کھیل
وہ کھیل گیا مجھ سے بڑی دل لگی کے ساتھ

آشوبِ چشم پھیلا ہے کیا سارے شہرمیں
جو بھی ملا وہ ملا آنکھوں میں نمی کے ساتھ

بازارِ عشق کی رسم بھی کیاخوب ہے شکیلؔ
اک بار بِک گیا وہ نہ بِکا پھر کسی کے ساتھ
 

Rate it:
Views: 574
08 Oct, 2020