جی میں آتاہے کہ تعویزبنالیں تم کو

Poet: zee By: Muhammad Zubair, Multan

باندھ لیں ہاتھ توسینے پہ سجالیں تم کو
جی میں آتاہے کہ تعویزبنالیں تم کو

اس قدرٹوٹ کے تم پرہمیں پیارآتاہے
اپنی بانہوںمیں بھریںمارہی ڈالیں تم کو

ہے تمہارے لئے کچھ ایسی عقیدت دل میں
اپنے ہاتھوںمیں دعاﺅںمیں اٹھالیں تم کو

جان دینے کی اجازت بھی نہیں دیتے ہو
ورنہ مرجائیں ابھی مرکے منالیں تم کو

اب تو اب ایک ہی خواہش ہے کسی موڑپہ تم
ہم کوبکھرے ہوئے مل جاﺅتو سنبھالیں تم کو

Rate it:
Views: 394
16 Feb, 2012