کر کے بند کمرہ آج بھی وہ سوتا ہوگا
کیونکہ حادثہ آج بھی وہ یاد آتا ہوگا
دل نے پھر کہا ہے مجھ سے
چل وہ آج پھر اکیلا ہوگا
آنکھیں لال ہیں قصہ ہے مختصر
ٹھنڈ کی رات ہے بہت رویا ہوگا
ہاتھوں میں ہاتھ لیکر تیرا بھی مبین
اک موقعہ تجھے بھی فراہم کیا ہوگا