Add Poetry

حالات میں تناؤ ہے

Poet: Muhammad Imran Khan - Emron Mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

حالات میں تناؤ ہے
اُتار و چڑھاؤ ہے
سمجھ نہیں پڑھتی
پڑھیں کس اوڑھ قدم
ثابت قدم بھی ہیں
خدشۂ لرزش بھی ہے
بھنور میں اپنی ناؤ ہے
اُتار و چڑھاؤ ہے

اُٹھتے ۔ تو اُٹھ کر حدوں کو چُھوتے
گرتے ۔ تو پستیوں میں جاگرتے

گردشِ حالات ہیں
حالات کا کھچاؤ ہے
اُتار و چڑھاؤ ہے
محبتوں کے دور میں
محبتوں کے شور میں
محبتوں پہ پڑھ رہی
حالات کی سرد برف اب
جو سرد کر رہی ہے اب
جذبۂ دل جذبات کو
صحرا کی گرم ریت سے
جلتے میرے قدم ہیں اب
صحرا میں اب پڑاؤ ہے
اُتار و چڑھاؤ ہے۔

Rate it:
Views: 378
25 Jan, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets