Add Poetry

حالات کے کفیل کو کوئی ٹھکانا مل جائے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

حالات کے کفیل کو کوئی ٹھکانا مل جائے
اپنی زندگی کو کیئے کا جُرمانہ مل جائے

محبت کی تجلی کو ناپوں گا بھی کس سے؟
ہاں تشنگی کی گہرایوں کا پیمانہ مل جائے

کہیں ڈھونڈنے سے پارسائی نہیں ملتی
سب یہی چاہتے ہیں کہ بہانہ مل جائے

اندر پڑے عذاب دنیا سے چھپانا چاہتا ہوں
ابکہ تشنہ لبوں کو اک بار مسکرانا مل جائے

اپنے عمل کے ردعمل ہونے تک مجھے
اطاعت سے منحرف جداگانہ مل جائے

ہر انقلاب کی تعظیم لڑیں گے سنتوشؔ
بس مجھ کو فقط میرا زمانہ مل جائے

 

Rate it:
Views: 438
03 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets