حد سے بڑھتی ہوئی پہچان بھی جا سکتی ہے اس عداوت میں تری جان بھی جا سکتی ہے میرے کردار پہ انگلی نہ اٹھانا ورنہ تیرے ہونٹوں کی یہ مسکان بھی جا سکتی ہے