حرمت عشق تجھے داغ لگانے کا نہیں

Poet: یونس تحسین By: Ghani, Sialkot

حرمت عشق تجھے داغ لگانے کا نہیں
بات بنتی نہ بنے بات سے جانے کا نہیں

یا خدا خیر کہ ہم دونوں انا والے ہیں
وہ بلانے کا نہیں اور میں جانے کا نہیں

وحشتی ہوں سو گریبان کو آ سکتا ہوں
مجھ سے ڈرنے کا مگر مجھ کو ڈرانے کا نہیں

بوڑھے اعصاب کہاں سہتے ہیں اولاد کا دکھ
میری تکلیف مری ماں کو بتانے کا نہیں

ہم تو اک ایسی زمیں پر ہیں جہاں لاشیں ہیں
تم نے جو نقشہ دیا تھا وہ خزانے کا نہیں

میں ازل تا بہ ابد اور ابد تا دائم
اس کا مطلب میں کسی ایک زمانے کا نہیں

درس یہ خاص ہمیں آل پیمبر سے ملا
سر کٹانے کا مگر سر کو جھکانے کا نہیں

میں ابوبکر و علی والا ہوں یونس تحسینؔ
مجھ کو ملا کے مسالک سے ملانے کا نہیں

Rate it:
Views: 276
17 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL