متاع وفا کو لٹا نہ دینا خیال رکھنا
اس نصیحت کو بھلا نہ دینا خیال رکھنا
جب رنگ خون جگر تصویر درد میں بھر جائے
اشکوں کو پلکوں سے گرا نہ دینا خیال رکھنا
اس دردمند کی کہی ھوئی بات کا پاس رکھنا
غمزدہ لوگوں کے دل دکھا نہ دینا خیال رکھنا
اس ظلمتوں کے دور میں خوئےدلنوازی کہاں
تم بھی قندیل شوق بجھا نہ دینا خیال رکھنا
اپنے افکار کو اسلوب عمل میں ڈھلنے دینا
برے دنوں میں دوستوں کو بھلا نہ دینا خیال رکھنا
حصول منزل کی جستجو میں دشواریاں اگر آئیں
دل میں ٹمٹماتی امید کو بجھا نہ دیناخیال رکھنا
حسن صحرائے ہستی میں مایوسیوں میں بھی
اپنے رب اور پیارے رسول کو بھلا نہ دینا خیال رکھنا