Add Poetry

حسُن آوارگی میں یوں تو کئی عیب کھڑے تھے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

حسُن آوارگی میں یوں تو کئی عیب کھڑے تھے
مگر کیا تھا حسرت اشتعال کہ دیدہ زیب کھڑے تھے

گہن کامل کی تصور نگاری یوں بھی تھی پہلے
آدم لخت دل میں جو محرم عیب کھڑے تھے

میرے فلک کی منعکسی مجھ میں ہی تھی شامل
عید والے چاند کے پاس وہ اریب کھڑے تھے

اِس غم آشام کو بہکتے پھر کون غم کرتا
تیری مئکشی کو تاک کے جو بدکیف کھڑے تھے

میرے گردنواہ چشم پُر خمار چھپ گئے ہیں
ہر آنکھ کی رطوبت میں کئی بھید کھڑے تھے

میں کس کرب و اضطراب کو اتر گیا سنتوشؔ
جستجو خیال تو اور بھی دلفریب کھڑے تھے

 

Rate it:
Views: 645
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets