حقیقت ہوں نظر کا دھوکہ نہیں ہوں
نکل جاؤں ہاتھ سے وہ موقعہ نہیں ہوں
جیسا ہوں میں پیار سے قبول کر لینا
مانا تیری نظر میں قیمتی تحفہ نہیں ہوں
ڈوب جاؤ گے گہرے میں پھر ابھر نا پاؤ گے
سمندر ہوں پیار کا کوئی قطرہ نہیں ہوں
تیری حرکت و سکنات پر ہے میری نظر
پجاری ہوں تیرا کوئی داروغہ نہیں ہوں
انسان ہے تو غلطیاں ہوتی رہینگی سدا
میں بھی انساں ہوں کوئی فرشتہ نہیں ہوں
جھجھکتا کیوں ہے اڑ کر تو دیکھ ذرا
کھلا آسمان ہوں بند جھروکہ نہیں ہوں