خاموشی بولتی ہے
چیختی ہے
بات کرتی ہے
بہت باتیں
بہت شکوے
بہت باتیں
یہ میرے
ساتھ کرتی ہے
خاموشی بات کرتی ہے
میری حالت پہ خوش ہوتی ہے
اکژ جھومتی ہے
رقص کرتی ہے
مگر اندر سے
ڈرتی ہے
میں ڈر کے
توڑ نہ دوں
چپ کی زنجیریں
جبھی تو بال کھولے
بین میرے ساتھ کرتی ہے
خاموشی بات کرتی ہے