خاموشی ٹوٹ جاتی ہے
Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabadسنو
بڑا مان ہے نا تمہیں ۔۔۔۔۔اپنے لہجے پر
اپنی گویائی پر
مگر کچھ دیر نہیں لگتی رسوائی پر
میری خاموشی کو ۔۔۔۔۔ میری کمزوری نہ سمجھ
خاموشی جب ٹوٹتی ہے تو طوفان اٹھتے ہیں
جس کی زد میں کوئی ایک نہیں آتا
دیے سب کے بجھتے ہیں
گھر سب کے اجڑتے ہیں
آشیاں سب کے گرتے ہیں
زرد پتوں نے تو گرنا ہی ہوتا ہے
مگر
بہت سے ہرے درخت بھی
طوفان کی بھینٹ چڑھتے ہیں
ذرا اب سوچ کہ کہنا۔۔۔ جو بھی تم نے کہنا ہے
آواز خواہ ہوا کی ہو
خاموشی ٹوٹ جاتی ہے
خاموشی ٹوٹ جاتی ہے
More Love / Romantic Poetry






