خدا کے حضور سجدے کے بعد
میرے لبوں پر اک التجا ہوا کرتی ہے
میری محبت کو میرا مقدر کر دے
دل کی ہر پل یہ ہی دعا ہوا کرتی ہے
میرے دل کی بستی کو آباد ہی رکھنا خداوند
نہیں تو بنجر خواہشیوں کی زمیں ہوا کرتی ہے
عشق حقیقی عشق مجازی دونوں پیارے ہیں
دونوں نبھ جائیں کوشیش ہر پل یہی رہا کرتی ہے
کوتاہی نا ہو جائے مجھ سے میری عبادتوں میں
کشمش میں ہر پل میری ہستی رہا کرتی ہے