میرے اشعار جب آپ کو سمجھ آنے لگیں گے
پھر آپ بھی میری طرح آنسو بہانے لگیں گے
انہیں ساتھ رکھو گے گر کسی دوست کی طرح
پھر خزاں کے دن بھی سہانے لگیں گے
انہیں اپنے دل سے گر دور رکھو گے
تو پرانے پھولوں کی طرح مرجھانے لگیں گے
ہم جیسے دوست خوش نصیبوں کو ملتے ہیں
اصغر جیسے لوگ ڈھونڈنے میں زمانے لگیں گے
دل کی گہرائیوں سے جو پڑھو گے انہیں
اصغر کا دعویٰ ہے پھر یہ کبھی نہ پرانے لگیں گے