Add Poetry

خطرے میں ہے

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

 خوف آتا ہے ہر اِک کو دیکھ کہ
جانے کس کی جان خطرے میں ہے

مجھے اُس گھر کی کوئی فکر نہیں
جس کی عزّت و آن خطرے میں ہے

تُو ذرا محتاط ہو کے رہیو
آگہی سے دھیان خطرے میں ہے

کوئی مانے یا نہیں مانے مگر
آسماں سے جہان خطرے میں ہے

شورشِ فرقت کی وہ دھوم ہے کہ
وصل کا امکان خطرے میں ہے

Rate it:
Views: 315
09 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets