خوابوں میں کئی چہرے انجانےآتےہیں
کئی دوست یار جانے پہچانےآتےہیں
وہ یوں تو کبھی ملتےنہیں مجھ سے
جب بھی آتے ہیں مجھےرلانےآتےہیں
اس کی مسکراہٹ سےدھوکہ نا کھانا
اسےپلکوں سےآنسو چھپانےآتےہیں
ان کےجذبات میں پہلےسا ولولہ نہیںرہا
اب تو وہ دوستی کا فرض نبھانےآتےہیں
میرےدل کی بزم کاجب اہتمام ہوتاہے
اس میں سبھی اصغرجیسےدیوانےآتےہیں