خواب آنکھیں خواب چہرے
ہر سمت میرے اجلے چہرے
شوق انداز نزاکت ہے گھیرے
دلربائی کے نئے انداز نئے طریقے
لیلٰی مجنوں ہیر رانجھا شیریں فرہاد
عاشق معشوق کے یہ سارے قصے
دور حاظر میں جدیت کا لبادہ اوڑھے
الفت کے ہیں وہی پرانے پیمانے
اب بھی ہیں امر دنیا میں آج تک
محبت کے یہ سارے رشتے پرانے