خواب بھی نیند سے مل کے رویا کرتا ہے
Poet: sania sana By: sania sana, sodanمیرا ماضی اکثر مجھ سے لپٹ کے رویا کرتا ہے
 میرے پیروں کے چھالوں کو چوم کے رویا کرتا ہے
 
 میرا سایہ بھی مجھ سے ضد نہیں کرتا
 چھپ جاؤں اندھیرے میں مجھے ڈھونڈ کے رویا کرتا ہے
 
 زندگی کئی انگینت سوال کرتی ہے مجھ سے
 میں مسکراہ دوں وقت نظر جھکا کے رویا کرتا ہے
 
 جو کبھی بھول سے آنکھ نم ہو جائے میری
 آنسو بھی میری آنکھ سے بچھڑ کے رویا کرتا ہے
 
 مچلتی ہوئی کئی حسرتوں کو جب سے میں نے دفن کیا
 دور سے دیکھ کر مجھے ارماں رویا کرتا ہے
 
 نیند بھی تو آتی نہیں کچھ ایسا حال ہے اپنا
 خواب بھی نیند سے مل کے رویا کرتا ہے
 
 میری زندگی کا حاصل بس اتنا ہی رہا
 قصہ اے محبت دو لفظوں میں سمٹ کے رویا کرتا ہے
More Love / Romantic Poetry






