دو دیوانے دیکھ رہے ہیں
خواب سہانے دیکھ رہے ہیں
انجانے رستے میں خود کو
دو انجانے دیکھ رہے ہیں
اس بستی سے دور کہیں وہ
اپنے ٹھکانے دیکھ رہے ہیں
بند آنکھوں میں ڈوب کے جانے
کون زمانے دیکھ رہے ہیں
نئے زمانے کے باشندے
خواب پرانے دیکھ رہے ہیں
دو دیوانے دیکھ رہے ہیں
خواب سہانے دیکھ رہے ہیں