خواب ہیں تو خواب
Poet: UA By: UA, Lahoreخواب ہیں تو خواب کی تعبیر ہونی چاہیے
 تعبیر کے لئے مگر تدبیر ہونی چاہیے
 
 جو دوسروں کے ساتھ تیرا عکس بھی دکھا دے
 تیرے آئینے میں ایسی اک لکیر ہونی چاہیے
 
 آپ جو کہتے ہیں سچ کہتے ہیں اے بندہ نواز
 کہ میری گفتگو میں جا بجا تاثیر ہونی چاہیے
 
 جو ہمیں اک دوسرے کے روبرو کرتی رہے
 اک ایسی اپنے درمیاں زنجیر ہونی چاہیے
 
 کوئی خطا کرنے سے پہلے اتنا سوچیے
 کہ قابل معافی ذرا تقصیر ہونی چاہیے
 
 اے طائران خوشن نوا تو گنگنائے جا
 لیکن تیرے نغمات میں تاثیر ہونی چاہیے
 
 جو اہل گلستان میں روح حیات پھونک دے
 تیری صدا کچھ ایسی دلگیر ہونی چاہیے
 
 اس کے ہنسی مذاق میں سنجیدگی بھی ہو
 نمکین اور میٹھی یہ تحریر ہونی چاہیے
 
 جو زندگی کے سارے رنگوں کی ترجماں ہو
 میری دسترس میں ایسی تصویر ہونی چاہیے
 
 جو کفر و شرک کے سبھی بت پاش پاش کر دے
 مومن تیرے ہاتھوں میں وہ شمشیر ہونی چاہیے
 
 عظمٰی جو بے حسی کی دیواریں توڑ دے
 تقریر ایسی کر جو گمبھیر ہونی چاہیے







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 