خواب ہے تو حقیقت میں نظر آ مجھ کو
راستے میں پڑا ہوں پیار سے اٹھا مجھ کو
اپنے دل میں رکھ۔ اک ظروف سمجھ کر
دحڑکن سمجھ کرسانسوں میں بسا مجھ کو
ہو جائوں گا گم تیری گلیوں میں ایک دن
یہیں کہیں اپنے راستوں میں سجا مجھ کو
کرتا ہے دل تجھ سے ملنے کوشدت سے
کیوں نہیں آتا پھر بھی حوصلہ مجھ کو
نہ جانے کہاں لا کے مجھے اتارے گی
اٹھائے پھرتی ہے کب سے یہ ہوا مجھ کو