خواہشوں کی تکمیل تک ہر چیز بے قدر ہو جاتی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

خواہشوں کی تکمیل تک ہر چیز بے قدر ہو جاتی ہے
بے فہمائش سے بھی کوئی گھڑی مقدر ہو جاتی ہے

کوشش ہے کہ زندگی کی کشتی کو تیراکے آگے چلیں
ہوتی ہے طوفاں کی مذمت تو یہ دربدر ہو جاتی ہے

جہاں پارسائی جائز ہو، وہاں ہم روا کیا کریں
یونہی پھر بت تراشی ہماری ہمسفر ہو جاتی ہے

حُسن پوشیدہ اگر تو دلفریبی نزاکت کا کیا کہیں
مگر یہ سامنے رہنے پر آنکھ کنکر ہو جاتی ہے

کبھی ادراک کی موصولی شہرت پرست نہیں ہوتی
یہ جائے حَس دیوانگی کوئی عضر ہو جاتی ہے

اب نازک خیالی میں آندہیوں سے غافل ہیں سنتوشؔ
درد انگیز چٹانوں میں ہر سوچ اگر مگر ہو جاتی ہے

 

Rate it:
Views: 388
06 Feb, 2011