تیرے تن کی خوشبو سے مانوس ہوں میں مگر یہ اچانک یہ انجانی خوشبو کا مدھم سا جھونکا تیری خوشبوؤں میں مدغم ہوا مجھے اس کے بارے میں کچھ نہ بتاؤ جاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کپڑے بدل کر تو آؤ میرے لب کی اتنی ہی جنبش بہت ہے کہ پہلو میں تیرے، نہ اب سو سکوں گی