Add Poetry

خود سے مکالمہ

Poet: Ali Shaikh Sagar By: Ali Shaikh Sagar, karachi

روتے روتے ہنس لیتا ہوں کہ منظر گنجان لگتا ہے
میں خود سے ہی لڑ پڑتا ہوں کہ رویہ انجان لگتا ہے

شجر سے بچھڑ کہ تو پتہ بھی فریاد کرتا ہے
مجھے لوٹا دو میرا جیون کہ جنگل ویران لگتا ہے

نہ ارادا بدلا اور نہ ہی دیوانے تیری قسمت
اب تو بدل دے راستہ کہ سفر نادان لگتا ہے

سوچ کے رکھنا اب کے قدم زمانے میں
کہ دور انقلاب میں جینا ایک ارمان لگتا ہے

آج پھر جل اٹھے ہیں میری وحشتوں کے چراغ
بھلا نہیں طوفاں سے گزرنا کہ سفر عنوان لگتا ہے

میں مجرم تو نہیں جو کرب میں زندہ ہوں
خود کو سنبھال ساگر کہ زانہ حیران لگتا ہے

Rate it:
Views: 409
22 Mar, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets