آئینہ سامنے تو لا پہلے
آنکھ سے آنکھ تو ملا پہلے
خود پہ نہ مر مٹو تو پھر کہنا
میرے دعوے کو آزما پہلے
ابھی تعبیر کی تمنا نہیں
خواب کا جھولنا جھلا پہلے
موت کی بات چلو کر لینا
مجھے جینا ذرا سکھا پہلے
پھر چلے جانا اگر جا پاؤ
میرے دیوانے دل میں آ پہلے
دید کی رفعتیں بھی پاؤ گے
نفس سے ہو ذرا رہا پہلے
یوں بھی ہوتا ہے راہ ہستی میں
جرم ہے بعد میں سزا پہلے
یوں نہ تاریکیوں کو للکارو
تھام لو ہاتھ میں دیا پہلے
یہ بتاؤ کہ کیا کریں اسکا
وہ جو کاتب نے لکھ دیا پہلے
آئیں گی ایکدن بہاریں بھی
آس کی سیج تو سجا پہلے
دیکھنا شوق سے میرا مٹنا
رخ سے چلمن ذرا ہٹا پہلے