خود کو تیرے لئے خود سے بھی جدا کر دوں

Poet: UA By: UA, Lahore

خود کو تیرے لئے خود سے بھی جدا کر دوں
اس قدر ٹوٹ کے چاہوں کہ انتہا کر دوں

تجھے اوڑھ لوں اور خود کو باحیا کر دوں
تیرے خیال کی تصویر کو ردا کر لوں

اپنا ہر نقش تیرے واسطے حبا کر دوں
ڈوب کر تجھ میں اپنی ذات کو فنا کر دوں

تم جو چاہو تو اسی وقت ابتدا کر دوں
محبت کیا ہے عشق کی میں انتہا کر دوں

عظمٰی تیرے لئے اب کونسی تدبیر کروں
دعا بھی کی دوا بھی کی میں اور کیا کر دوں
 

Rate it:
Views: 610
14 Feb, 2011