خود کو کیسی مصیبت میں پھنسابیٹھےہیں
ایک پیاری صورت کودل میں بسابیٹھےہیں
خود کو ایسی الجھن میں نہ پھنسانا تھا
وہ اپنی پیاربھری باتوں میں الجھابیٹھے
ہم نے تو اپنا سمجھ کر انہیں دل دیا تھا
وہ اس میں اپنےسپنوں کا محل بنابیٹھے
ان کےصحن میں پتھرکسی اورنےپھینکا
وہ بیچارےاصغرکو مجرم ٹھہرابیٹھے