خود کی ہی قربانی ہے

Poet: امت ستپال تنور By: Faizan, Sanghar

خود کی ہی قربانی ہے
مجھ کو عید منانی ہے

توبہ توبہ توبہ ہائے
عشق بڑا من مانی ہے

رستے رستے کانٹے ہیں
کیسے جان بچانی ہے

دریا دریا سوکھا پن
سب کی آنکھیں پانی ہے

تیرے عشق کی ہوا چلے
اپنی خاک اڑانی ہے

میری آنکھیں چمک اٹھی
وہ چہرہ نورانی ہے

میرے پیچھے اک لڑکی
رادھا سی دیوانی ہے

Rate it:
Views: 305
15 Jul, 2021