خود کی ہی قربانی ہے
Poet: امت ستپال تنور By: Faizan, Sangharخود کی ہی قربانی ہے
مجھ کو عید منانی ہے
توبہ توبہ توبہ ہائے
عشق بڑا من مانی ہے
رستے رستے کانٹے ہیں
کیسے جان بچانی ہے
دریا دریا سوکھا پن
سب کی آنکھیں پانی ہے
تیرے عشق کی ہوا چلے
اپنی خاک اڑانی ہے
میری آنکھیں چمک اٹھی
وہ چہرہ نورانی ہے
میرے پیچھے اک لڑکی
رادھا سی دیوانی ہے
More Love / Romantic Poetry






