خیالوںسےنکل کرزندگی میں آگیاہے
میری زیست کووہ سورگ بنا گیا ہے
موسم بہارآتے ہی وہ لوٹ آئے گا
مجھے توصرف اتنا ہی بتا گیا ہے
وہ صابر تھا صبر کی تلقین کرتا رہا
دعا کےلیےہاتھ اٹھےتو یاد آگیاہے
میرےحوصلہ اس نےکچھ اتنا بلندکیا
وہ اونچی فضاؤں میں اڑتا چلا گیاہے
نا جانے کس دنیا سے آیا تھا وہ
مجھے چاہت کی برسات میںنہلا گیاہے