خیال کتنے بھی ہوں میں سوچتا تمھی کو ہوں بھیڑ کتنی بھی ہو میں ڈھونڈتا تمھی کو ہوں تیرے عشق کا جانے کیسا اثر ہوا ہے مجھ پر ضرورتیں کتنی بھی ہوں میں مانگتا تمھی کو ہوں