ہرلمحے پہ مجھے تیرا خیال آیا
جب بھی تو مجھے یاد آیا
آئی وہی رُت تو تُو اور بھی یاد آیا
جب بھی برسات کا موسم یاد آیا
جب آیا نظر چوھدویں کا چاند
تو مجھے تیرا بچپن و شباب یاد آیا
جب میں نے ساحلوں کو آپس میں ملتے دیکھا
تو مجھے تیرے پہلی بار کا ملنا یاد آیا
رات کا لمحہ اور بھی مجھے بے چین کر دیتا
جب بھی تو میرے خوابوں میں یاد آیا
امیل تُو تو وفادار ہی رہا
پر تیری بے وفائی کا لمحہ یاد آیا